اَهْلُ الدُّنْيَا كَرَكْبٍ یُّسَارُ بِهِمْ وَ هُمْ نِيَامٌ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۶۴) دنیا والے ایسے سواروں کے مانند ہیں جنہیں لے جایا جا رہا ہے اور وہ سو رہے ہیں۔ اس فرمان میں دُنیا کو راہ و سفر سے تشبیہ دی گئی ہے اور دُنیا والوں کو سوار و مسافر قرار دیا گیا ہے۔ مگر … 196۔ غفلت پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں